ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مینگلور میں آلواس ہائی اسکول کی طالبہ کاویا کی مشکوک موت کے خلاف انصاف کا مطالبہ۔ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

مینگلور میں آلواس ہائی اسکول کی طالبہ کاویا کی مشکوک موت کے خلاف انصاف کا مطالبہ۔ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

Wed, 09 Aug 2017 19:08:50  SO Admin   S.O. News Service

منگلورو9؍اگست (ایس او نیوز)گزشتہ مہینے موڈبیدری کے آلواس تعلیمی ادارے کی طالبہ نے اپنے ہاسٹل کے کمرے میں جو خود کشی کی تھی اس پر شکوک و شبہات اور احتجاج کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے۔ کاویا کے والدین کی طرف سے اس کی موت کو خود کشی نہ مان کر قتل کا شبہ ظاہر کیے جانے کے بعد آلواس کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے کئی عوامی احتجاجات ہوئے تھے۔

اسی کے ساتھ ڈاکٹر موہن آلوا کی حمایت میں بھی بیانات اور جلسوں کا سلسلہ چل پڑاتھا، اس کے جواب میں9اگست کو منگلورو ڈی سی دفتر کے سامنے "کاویا کے لئے انصاف"کے عنوان سے اس سلسلے کا تازہ اور سب سے بڑا عوامی مظاہرہ کیا گیا جس میں مذہب، طبقہ اور سیاسی تعلق سے بالاتر ہوکر ہزاروں کی تعداد میں 40 سے زیادہ اداروں کے ذمہ داران، عوامی نمائندوں اور طلبہ نے شرکت کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے منگلورو کی میئر کویتا سانیل نے کہا کہ کاویا کے والدین نے اس کی موت کے سلسلے میں کچھ سوالات کھڑے کیے ہیں، جن کا جواب انہیں یقیناً ملنا چاہیے۔ کویتا نے کہا کہ میں ایک نیشنل کھلاڑی ہونے کی وجہ سے اچھی طرح جانتی ہوں کہ کوئی نیشنل اسپورٹس پرسن کبھی خود کشی نہیں کرتا۔ انہوں نے سیاسی لیڈران سے اس معاملے میں غیر ضروری مداخلت نہ کرنے کی بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف کے لیے لڑائی ہے۔اور گہری جانچ سے ہی اس معاملے کی سچائی سامنے آئے گی۔
"کاویا کے لئے انصاف" فورم کے صدر دینکر شیٹی نے کہا کہ ہمارے مطالبات کو ہلکے انداز میں نہ لیا جائے۔یاد رہے کہ نیربھیہ ریپ اینڈ مرڈر کیس میں طلبہ نے سڑکوں پر اترکر اپنے مطالبات منوائے تھے اور حکومت کو قانون میں ترمیم کرنی پڑی تھی ۔ کاویا کا معاملہ بھی نیربھیہ جیسا ہی اہم ہے۔اسی لئے طلبہ سڑکو ں پر اتر آئے ہیں۔ اب پھر طلبہ کے صبر کا امتحان لینے کی کوشش نہ کی جائے۔دینکر شیٹی نے الزام لگایا کہ سازش کے تحت ہوئے کاویا کے قتل میں اسکول منیجمنٹ ملوث ہے اور پولیس حقائق کو چھپاتے ہوئے اصل ملزمین کو بچانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔

دینکر شیٹی نے کہا کہ کچھ لیڈران اور ادارے ڈاکٹر موہن آلوا کی حمایت میں آگے آئے ہیں۔انہیں چاہیے کہ اس قسم کی حمایت سے باز آجائیں، ورنہ آنے والے دنوں میں مزید بڑااحتجاج ہوگا اور بند منایا جائے گا۔

اس موقع پر کاویا کی ماں بے بی پجاری نے اپنی بیٹی کے لئے انصاف حاصل کرنے کی اس لڑائی میں عوام سے حمایت کی مانگ رکھی۔ اور کہا کہ عوام کی طاقت اور حمایت ہی ان کا سرمایہ ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر موہن آلوا اپنی دولت کے بل پر پولیس کو قابو میں کرتے ہوئے اس معاملے سے بچنے کوشش میں ہے۔ سابق میئر اشرف نے امید جتائی کہ ضلع انچارج وزیر اور وزیراعلیٰ سدارامیا عوام کے مطالبات پر کان دھریں گے۔اگر نہیں تو پھر احتجاج تیز ہوجائے گااور انہیں کسی بھی سیاسی مداخلت کی کوئی پروا نہیں ہوگی، بلکہ ہر قیمت پر کاویا کو انصاف دلانے کی لڑائی جاری رہے گی۔

اس کے علاوہ کنڑا رکھشنا ویدیکے کے انیل داس،بیلّواسماج کے لیڈرنوین سوورنا،سماجی خدمت گار روبرٹ روزاریووغیرہ نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کاویا کے لئے انصاف کا مطالبہ کیااور جو لوگ ڈاکٹر آلواس کی حمایت میں ماحول بنارہے ہیں ان کی مذمت کی۔


Share: